زیارتِ روضۂ رسول صلَّی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلَّم

    زیارتِ روضۂ رسول صلَّی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلَّم

حمد ِ باری تعالیٰ:


    تمام تعریفیں اللہ عَزَّوَجَلَّ کے لئے ہیں جس نے اپنے نیک بندوں کو شرف وفضیلت والے گھر(یعنی خانہ کعبہ)اورسب سے بڑے مزارِاقدس (یعنی روضہ رسول صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم)کی طرف بلایا ۔ان کے لئے اس راہ کو آسان کر دیا اور توفیق کو ان کا راہنما بنایاتو وہ اپنے مقاصد ومطالب تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔اُس نے ان کو اپنے دروازے پر کھڑا کرکے اپنی بارگاہِ عالی کا قرب بخشاتوان کو عزت و مرتبہ ملااوروہ اپنی قسمت پرنازکرنے لگے۔اُس نے ان کو ضیافت ومہمانی کے ساتھ خاص فرمایاتو انہوں نے اُمُّ القُریٰ (یعنی مکۂ مکرمہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً) کی حاضری کے لئے بے آب وگیاہ میدانوں کاسفرطے کیا۔ اور اُس نے ان بیابانوں کے سفر میں ان کے لئے لذت رکھ دی، ان کے دلوں میں ایمان کونقش فرمادیا اورانہیں اپنی رضاو خوشنودی کا مژدہ سنایا۔ پس انہوں نے بیت اللہ شریف کامکمل طواف کیا۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ نے وادیئ مِنٰی(۱)میں انہیں خوشخبری دی۔مقامِ خیف(۲) میں خوف ومشقت اور تمام خطرات سے راحت و چین بخشا۔انہیں فیضان کے لئے میدانِ عرفات (۳)پہنچایا تاکہ ان کے گناہوں اورنافرمانیوں کو مٹادے ۔اس لئے وہ اپنے  گناہوں کوچھوڑکربارگاہِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ میں حاضرہوئے ۔انہوں نے مزدلفہ (۴)میں خوشی ومسرت کے ساتھ پاک بارگاہ سے ثواب پایا۔مشعرِحرام(۵) کے پاس اللہ عَزَّوَجَلَّ نے ان کے لئے اپنی رضاکا انعام لکھ دیااس طرح کہ انہیں جہنم سے نجات عطافرمادی۔ان بندوں نے سروں کوبرہنہ کرلیا۔بال منڈوا دیئے۔اپنے مہربان وبہت زیادہ معاف فرمانے والے مالک ومولیٰ عَزَّوَجَلَّ کی تسبیح و تقدیس کثرت سے کرنے لگے۔انہوں نے اللہ عَزَّوَجَلَّ کے حضور اپنی قربانیاں پیش کیں اورجانوروں کو ذبح کیاتو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے ان سے بہت بڑے اجرو ثواب کاوعدہ فرمالیااور ان کے  گناہوں

1۔۔۔۔۔۔ منٰی:مسجدالحرام سے پانچ(5)کلومیٹرپروہ وادی جہاں حاجی صاحبان قیام کرتے ہیں۔ ''منٰی'' حرم میں شامل ہے۔(رفیق الحرمین،ص ۴۲)      2۔۔۔۔۔۔خیف: منٰی کے قریب مکہ میں ایک جگہ کانام ہے ۔(لسان العرب،ج۱، ص۱۲0۹)۔(وہاں ایک مسجدہے جسے) مسجدِ خیف کہاجاتاہے۔ یہ منٰی کے جنوبی پہاڑ کے دامن میں واقع ہے( جس کی وجہ سے اسے مسجدِمنٰی بھی کہہ دیاجاتاہے)۔ 3۔۔۔۔۔۔عرفات :منٰی سے تقریباًگیارہ(11)کلومیٹردورمیدان جہاں ۹ذوالحجہ تمام حاجی صاحبان جمع ہوتے ہیں۔عرفات حرم سے خارج ہے۔(رفیق الحر مین،ص۴۲) 4۔۔۔۔۔۔مزدلفہ:''منٰی ''سے عرفات کی طرف تقریباً پانچ (5) کلو میٹرپرواقع میدان جہاں عرفات سے واپسی پررات بسرکرتے ہیں۔اوریہ سنت ہے اورصبحِ صادق اور طلوعِ آفتاب کے درمیان کم ازکم ایک لمحہ وقوف واجب ہے۔ (رفیق الحرمین، ص۴۲۔۴۳) 
5۔۔۔۔۔۔مشعرِحرام :مزد لفہ کے قریب ایک پہاڑکانام ہے جسے جبلِ قُزَح بھی کہتے ہیں۔
(بھار شریعت،ج۱ول، حصہ ششم کی اصطلاحات،ص۷0)
کے دفتروں کو مٹا دیا۔رمئ جمار(یعنی شیطان کو کنکریاں مارنے ) (۱)کے وقت،اللہ عَزَّوَجَلَّ نے ان کو غموں سے نجات عطا فرمائی۔ پھرجب انہوں نے طوافِ و داع(۲) کرلیااور لوٹنے کاپختہ ارادہ کیا تواپنے شوق کومکمل طورپربارگاہِ نبئ مختار، شفیعِ روزِ شُمار صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلَّم میں جلد حاضری کی طرف متوجہ کردیا۔وہ نبئ مُکَرَّم،نُورِ مُجسَّم، رسولِ اَکرم، شہنشاہ ِبنی آدم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم جن کو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے بے شمارمعجزات اورنشانیاں دے کر مبعوث فرمایا۔انہیں سب سے اشرف و اعلیٰ قبیلے میں پیدا فرمایا۔ان کے ذریعے مضر اور نزار قبیلوں کوعزت وشرف بخشا۔ان کے دین کو سب سے سیدھا راستہ اور ان کی شریعت کو صلاح وخیر بنایا۔ پس حروفِ تہجی میں سے ہر حرف ان کے مقام و مرتبہ کی عظمت و رفعت پر گواہ ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

زیارتِ روضۂ اقدس کرنے کے دس فوائد:

اَعرابی کو نوید ِ بخشش مل گئی :